دم سے

( دَم سے )
{ دَم سے }

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دم' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ حرف جار سے لگایا گیا ہے اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٣٣ء کو "دیوان رند" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - (کسی کی) وجہ سے، ذات کے باعث، پڑھنے پھونکنے سے۔
"دلی کی آخری بہار انہیں بزرگوں کے دم سے تھی۔"      ( ١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ١٢٩ )
٢ - اللہ پاک کے نور سے، اس کے حکم کے سبب۔
 تیرے ہی لفظ کن سے گونجا پیام ہستی قائم ترے ہی دم سے سارا نظام ہستی      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٣٧ )
٣ - حیلے سے، دھوکے سے، ہنسی یا مذاق سے۔ (نوراللغات)