دم سازی

( دَم سازی )
{ دَم + سا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد 'دم' کے ساختن' مصدر سے فعل امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعل لگا کر آخر پر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دم ساز کا اسم کیفیت، دلجوئی، ہمدردی، دوستی۔
 مرے دل کا کوئی ارمان ادھورا نہ رہے تجھ کو بخشے وہ اجازت مری دم سازی کی      ( ١٩٦٢ء، برگ خزاں، ٩٠ )
٢ - اتفاق، میل، سروں کا میل۔ (ماخوذ: جامع اللغات)
  • Intimacy
  • confidence;  concord
  • harmony.