عاشق مزاج

( عاشِق مِزاج )
{ عا + شِق + مِزاج }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عاشق' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'مزاج' لگانے سے مرکب 'عاشق مزاج' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٠ء کو "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - عاشق جیسا مزاج رکھنجے والا، طبعاً عشق و محبت کی طرف مائل جلدی والہ و شیدا ہو جانے والا، حسن پرست۔
 قدر عاشق جانتے ہیں ہم کہ ہیں عاشق مزاج باغباں گل سے سوا ہے ہم کو داغ عندلیب      ( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ١٠٧:٣ )
  • “Having the temper or disposition of a lover”;  sprightly
  • gay
  • merry