عالم شہود

( عالَمِ شُہُود )
{ عا + لَمے + شُہُود }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عالم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق 'شہود' لگانے سے مرکب 'عالمِ شہود' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١٠ء کو "معرکۂ مذہب و سائنس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عالم شہادت، وہ دنیا جس میں سب چیزیں نظر آئیں، گوشت پوست کی مادی دنیا۔
"پینٹنگ ہو اسکیچ یا مٹی اپنی اپنی صورتیں پکڑ لیتے، یوں معلوم ہوتا جیسے انہیں عالم شہود میں آنا ہی تھا۔"      ( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، اگست، ١٨٩ )
٢ - [ تصوف ]  وہ حالت جس میں جلوۂ حق ہر چیز میں نظر آتا ہے۔ (جامع اللغات)