عالم نزع

( عالَمِ نَزْع )
{ عا + لَمے + نَزْع }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عالم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'نزع' لگانے سے مرکب 'عالم نزع' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٥٠ء کو "مہذب اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - جان کنی کی کیفیت، جان نکلنے کی حالت، سکرات کا ہنگام۔
 مجھے عالم نزع کی فکر کیوں ہو نظر میں رخ جان فزا ہے کسی کا      ( ١٩٨٣ء، سرمایہ تفزل، ١٦٤ )