عالم یاس

( عالَمِ یاس )
{ عا + لَمے + یاس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عالم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم یاس لگانے سے مرکب 'عالمِ یاس' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٤ء کو "سمندر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - مایوسی کی حالت، ناامیدی کی صورت و کیفیت۔
 عالم یاس میں یہ جُنبشِ لب جانے کیا کہہ رہا ہے ہم بھی سنیں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٥٤ )