صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - جس کی ایک آنکھ جاتی رہی ہو یا اس میں ٹینٹ ہو، یک چشم، کانڑا، کسی بیماری کے سبب ایک آنکھ سے محروم ہو جانا۔
"اس نے لنگڑا کر چلنے، ہاتھ کو ٹوٹا ہوا دکھانے، کانا بننے اور ہر عیب اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کی۔"
( ١٩٨٤ء، طُوبٰی، ٦٨٧ )
٢ - داغی پھل، جس میں کوئی خرابی آگئی ہو یا کیڑا لگ گیا ہو۔
"اس نے ماتھے تیوری لا کر ایک چھوٹا سا، کانا سا، سڑا سا خربوزہ دے دیا۔"
( ١٩٧٤ء، جنگ، کراچی، ٢٩ جولائی، ٥ )
٣ - ٹیڑھا، ترچھا۔
"باغ کی عمارت کا نقشہ کانا رہے گا کیا یہ اچھا نہ ہو گا کہ چار مرغزاروں کو چار گروہوں کی عورتوں میں تقسیم کر دیا جائے۔"
( ١٩٢٥ء، مینا بازار، شرر، ٢٩ )
٤ - پانسے کا ایک نقطہ، ایک نقطے کا پانسہ۔
"جواری کو اٹھارہ چاہیے ہیں لیکن تین کانے ہی آئے ہیں۔"
( ١٨٠١ء، باغ اردو، ٢٥٦ )
٥ - [ پچیسی ] کوڑیاں پھینکنے (دانو ڈالنے) میں پو کے عدد نہ آنا اور ہاتھ کے دو تین چار وغیرہ عدد خالی جانا۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 161:8)
٦ - [ سالوتری ] گھوڑے کی پشتک کا ورم نیز گھوڑا جس کی پشتک پر ورم ہو۔
"جو ورم پشتک کے اوپر . ہو اس کو کانا کہتے ہیں۔"
( ١٨٧٢ء، رسالہ سالوتر، ٢٣٢:٢ )
٧ - کانا، کرشن کنہیا کا خطاب؛ مراد؛ محبوب۔
میں تیرے عشق میں دیوانی ہوئی اے کانا میں نے جی جان سے تجھ کو تو یہاں پہچانا
( ١٩٥٧ء، لکھنؤ کا شاہی اسٹیج، ٢١٦ )