عائدہ

( عائِدہ )
{ عا + اِدَہ (کسرہ ا مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


عود  عائِد  عائِدہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'عائِد' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'عائدہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٧٤ء کو "جامع المظاہر فی منتخب الجواہر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - عائد کی تانیث، آنے والا، پلٹنے والا، جاری، عائد کیا ہوا یا کی ہوئی؛ (مجازاً) محصول، لگان۔
"قرض گیرندہ کو قرض پر عائدہ سود . اور اقساط ادا کرنے پڑتے ہیں۔"      ( ١٩٦٤ء، بیمۂ حیات، ١٧٨ )