عالم لاہوت

( عالَمِ لاہُوت )
{ عا + لَمے + لا + ہُوت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عالم' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'لاہوت' لگانے سے مرکب 'عالمِ لاہوت' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٨٠ء کو "کلیاتِ سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ تصوف ]  عالم ذات الٰہی، مرتبۂ ذات، جہاں سالک کو مقام فنا فی اللہ حاصل ہوتا ہے۔
"اس کے دھیان کی لہریں آسمان تک جا پہنچیں اور اوپر کے راز سامنے آنے لگے تو عالم لاہوت کے نظام میں خلل کے آثار پیدا ہوئے۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٦ )