عباسی

( عَبّاسی )
{ عَب + با + سی }
( عربی )

تفصیلات


عبس  عَبّاس  عَبّاسی

عربی زبان سے اردو میں دخیل اسم علم 'عباس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'عباسی' بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٦٩ء کو "آخر گشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع ندائی   : عَبّاسِیو [عَب + با + سِیو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : عَبّاسیوں [عب + با + سیوں (و مجہول)]
١ - حضرت عباس (آنحضرتۖ کے چچا) سے منسوب، حضرت عباس کے خاندان کا فرد۔
"بعض کپڑوں کے متعلق بڑی گہری چھان بین کے بعد ہی یہ بتایا جا سکتا ہے۔ کہ وہ عباسی کارخانوں کے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٥٨:٣ )
٢ - نیل اور کُسم سے تیار کیا ہوا (سرخ رنگ جس میں نیلاہٹ شامل ہو)، ایک قسم کا پھول۔
"میاں مستاسقہ پہلوان کسرتی بدن سر پر ایک عباسی دوپٹہ۔"    ( ١٩٢٣ء، اہل محلہ اور نااہل پڑوس، ٢٨ )
٣ - سیاہ رنگ۔
 اس نے خلقت پہن کے عباسی کتنے ہی سیدوں کا خون کیا    ( ١٧٨٦ء، میر حسن، دیوان، ٣١ )
٤ - ایک قسم کا سنگ مرمر جو جنوبی امریکہ میں پایا جاتا ہے۔
"مینار کے گرد سنگ مرمر اور عباسی کا کام کیا گیا اور چوٹی پر سونے کا کلس لگایا گیا۔"      ( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٢١٤:٢ )
٥ - ایک وضع کا قدیم ہتھیار جو خنجر سے مشابہ ہوتا ہے۔
"یہاں کی عباسی بعینہ ایران کی عباسی کا مقابلہ کرتی ہے۔"      ( ١٨٨٩ء، حسن، جولائی، ١٢ )
٦ - ایک پھول کا نام، گل عباسی۔
 عباسی کو دعویٰ فتوت داودی کو شبہ نبوت      ( ١٩٠٥ء، محسن، کلیات، ٨٥ )
٧ - خاندان عباسیہ کے ایک سکے کا نام۔ (فرہنگ، مہذب اللغات)
٨ - سیاہ عبا۔
"کالج میں جب تعمیر کا کام دیکھنے آتے تو ایک عباسی اور پہن لیتے تھے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ٢٧٥ )