صدارت

( صَدارَت )
{ صَدا + رَت }
( عربی )

تفصیلات


صدر  صَدْر  صَدارَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی زبان سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بالانشینی، کسی جماعت، جلسے یا ملک کی سربراہی۔
"ہماری خاطر ایک تقریب کا اہتمام ہے، حیات اللہ انصاری صدارت کر رہے ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، زمیں اور فلک اور، ٧٣ )
٢ - جمہوری ملک میں سربراہِ مملکت یا صدر کا عہدہ۔
"نئے آئین کو سکندر مرزا کی صدارت میں چلانا ویسا ہی تھا جیسے کہ دودھ کو بلی کی رکھوالی میں رکھنا۔"      ( ١٩٨٢ء، شہاب نامہ، ٦٧٥ )
٣ - شاہی زمانے کے ایک عہدے کا نام جو وزارت کے قریب ہوتا تھا؛ چیف جسٹس کا عہدہ۔
"اکبر نے شیخ عبدالنبی کا زور توڑ کر صدارت کے ٹکڑے کر دیے تھے۔"      ( ١٩١٠ء، شعر العجم، ٤٣:٣ )
  • the chanclorship;  the office of prime minister
  • or of cheif justice