صدائے کن

( صَدائے کُن )
{ صَدا + اے + کُن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکبِ اضافی ہے۔ عربی سے مشتق اسم کیفیت 'صدا' بطور مضاف کے آگے 'ئے' بطور حرف اضافت بڑھا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'کن' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور ١٩٣٥ء کو "بالِ جبریل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - کُن (ہو جا، پیدا ہوجا) کی آواز (خدائے تعالٰی جب کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو "کُن" فرما دیتا ہے، اور وہ چیز فوراً پیدا ہو جاتی ہے)، عدم سے وجود میں لانے کے لیے خدائے تعالٰی کا حُکم۔
 "صدائے کُن" کو پہلی بار سُن کر جنم تجھ سے لیا تھا زندگی نے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٢٥ )