ارتکازی

( اِرْتِکازی )
{ اِر + تِکا + زی }
( عربی )

تفصیلات


رکز  اِرْتِکاز  اِرْتِکازی

عربی زبان سے مشتق ہے۔ لفظ 'ارتکاز' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٤٠ء کو "اصول نفسیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - کسی امر کی جانب پوری طرح متوجہ ہونے والا (دماغ وغیرہ)
"جب ہمارا دماغ ارتکازی نہیں ہوتا تو منتشر الدماغ ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، اصول نفسیات، ١١٦:٣ )