گنبد خضرا

( گُنْبَدِ خَضْرا )
{ گُن (م بشکل ن) + بَدے + خَض + را }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'گنبد' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی زبان میں اسم 'اخضر' کی تانیث 'خضرا' لگانے سے مرکب توصیفی 'گنبد خضرا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - سبز گنبد، (کنایہ) آسمان۔
"ساحروں نے جا کر حکم . کو سنایا انہوں نے قرنا اور نقاروں کو بجایا کاخ روز گار اور گنبد خضرا میں صدا گونجنے لگی۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٩٢٠:١ )
٢ - پیغمبر اسلام حضرت محمدۖ کا روضۂ مقدس جس کا گنبد سبز رنگ کا ہے۔
"عصر اور مغرب کے درمیان اکثر شیدائیوں کا نظریں گنبد خضرا سے شغل کرتی ہیں۔"      ( ١٩٧١ء، میاں کی اٹریا تلے، ٥٤ )