عربی سے مشتق اسم 'صدقہ' کی مغیرہ صورت 'صدقے' بطور مضاف الیہ کے بعد 'کا' بطور حرفِ اضافت لگا کر ہندی سے ماخوذ اسم 'بکرا' بطور مضاف ملنے سے مرکبِ اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور ١٩٣٣ء کو "زندگی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - وہ بکرا جو مقرر طریقے سے مریض کے چاروں طرف پھرا کر یا مریض کے سرہانے باندھ کر ذبح کرتے ہیں اور اس کا گوشت فی سبیل اللہ غربیوں اور محتاجوں کو بانٹ دیتے ہیں۔؛ (کنایۃً) وہ شخص جو دوسروں کے مفاد کی خاطر مشکلات میں پڑ جانے یا ڈالا جائے۔"
"پہلے پہل تو مقدس بادشاہ کو اس لیے قتل کیا جاتا تھا کہ اس کی اندرونی زندگی بڑھاپے کے زوال سے بچ جائے اب . صدقے کا بکرا بھی بنا دیا گیا۔"
( ١٩٦٥ء، شاخِ زریں، ١: مقدمہ )