صف ماتم

( صَفِ ماتَم )
{ صَفے + ما + تَم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکبِ اضافی ہے۔ عربی زبان سے مشتق اسم 'صف' بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی سے اسم کیفیت 'ماتم' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩١٩ء کو "معیارِ فصاحت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ماتم کی قطار، وہ فرش جس پر ماتم کرنے والے بیٹھیں۔
 شور موجوں کا بلا خیز بلاؤں کا نزول اور فضا جیسے صفِ ماتم یاران ملول      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٨٨ )
٢ - خاص گروہ جو مجلس میں منبرنشیں کے بیان پر موقع موقع سے آہ و بکا زاری اور ماتم کرتے نیز وہ سیاہ فرش جس پر ماتمی بیٹھے ہوں۔
"فارسیوں نے اس خاص گروہ کو صف ماتم اور برسبیل مجاز اس سیاہ فرش کو بھی صف ماتم کہا ہے۔"      ( ١٩١٩ء، معیار فصاحت، ١٠٣ )