صرصر

( صَرصَر )
{ صَر + صَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے اسم کیفیت ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تیز ہوا، آندھی، جھکڑ، طوفانی ہوا۔
"صرصر اور صبا ایک ہی حقیقت کے دو رُخ ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضانِ فیض، ٣٧ )
٢ - [ مجازا ]  تباہی و بربادی، نیستی، موت۔
 زندہ ہوں شکستِ پارسائی کے لیے صرصر ہوں چراغِ خودنمائی کے لیے      ( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ٤٠٠ )
  • آندھی
  • جَھکَّڑ
  • A cold boisterous wind