صفاچٹ

( صَفاچَٹ )
{ صَفا + چَٹ }

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم صفت 'صفا' کے ساتھ ہندی سے ماخوذ متعلق فعل 'چَٹ' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٨ء کو "دلفروش" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - داڑھی، مونچھ وغیرہ بالکل مُنڈی ہوئی، بالکل صاف۔
"لالی نے اپنے صفا چٹ رخساروں پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا۔"      ( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٦٢ )
٢ - جس کی داڑھی مونچھ وغیرہ بالکل منڈی ہوئی ہو۔
"کئی مالدار طوائف ایسی سننے میں آئی ہیں جو . نو عمر "صفا چٹ" طرحداروں پر جان چھڑکتی ہیں۔"      ( ١٩٢٤ء، سرابِ عیش، ٢٨ )
٣ - بالکل خالی۔
"گھر میں برتن گئے یا دسترخوان سے اٹھے تو بریانی کی رکابیاں صفا چٹ اور دال کی طشتری جوں کی توں۔"      ( ١٩٣٦ء، راشدالخیری، تربیتِ نسواں، ٢٤ )
  • چَٹیَل
  • Clean