صف محشر

( صَفِ مَحْشَر )
{ صَفے + مَح + (فتحہ م مجہول) شَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ عربی سے مشتق اسم 'صف' بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی سے اسم ظرف مکاں 'محشر' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٧٨ء کو "گلزارِ داغ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - میدانِ حشر میں آدمیوں کی قطار۔
 وہ نگاہیں پھر گئیں یارب صفِ محشر کی خیر کہہ گئے تیور ارادہ کیا مرے قاتل کا ہے      ( ١٩٤٠ء، بے خود موہانی، کلیات، ٧٣ )