باٹری

( باٹْری )
{ باٹ + ری }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی میں (Battery) ہے اردو میں اصلی معنی میں ہی 'باٹری' مستعمل ہے تحریری طور پر ١٨٨٠ء میں "فسانہ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : باٹْرِیاں [باٹ + رِیاں]
جمع استثنائی   : باٹْرِیز [باٹ + رِیز]
١ - پیادوں کا دستہ جس کے ساتھ توپ خانہ ہو، توپ خانہ۔
"سلامی اتارنے کی جو باٹری ریلوے سٹیشن کے قریب جمائی گئی تھی اس کی پہل توپ کی گڑگڑاہٹ نے سب کو آگاہ کر دیا کہ انتظار کا وقت اب ہو چکنے پر آیا۔"      ( ١٩١٢ء، نذیر احمد، تاریخ دربار تاجپوشی، ٦٤ )
٢ - توپوں کے نصب کرنے کی جگہ۔
"توپ خانے کی باٹری جو چبوترے کے وسط میں تھی ١٩١٤ء، میں منہدم کر دی گئی۔"      ( ١٩٢٢ء، سیر دہلی کی معلومات، ٩٢٥ )