گوشۂ چشم

( گوشَۂِ چَشْم )
{ گو (و مجہول) + شَہ + اے + چَشْم }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے اسم 'گوشہ' کے آخر پر 'ہ' ہونے کی وجہ سے 'ہمزہ' زائد لگا کر کسرۂ اضافت لگایا گیا پھر فارسی اسم 'چشم' لگانے سے مرکب اضافی 'گوشۂ چشم' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - آنکھ کا کویا، آنکھ کا سرا یا پہلو۔
"لیکن گوشۂ چشم سے مجھے ارد گرد کے نظارے بھی دکھائی دے رہے تھے۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٢٢ )
٢ - [ کنایۃ ]  نظر، نگاہ، التفات۔
"کیمرے کا گوشۂ چشم ہماری طرف منعطف ہوا۔"      ( ١٩٨٣ء، اجلے پھول، ١٨٤ )