گوشۂ عافیت

( گوشَۂِ عافِیَت )
{ گو (و مجہول) + شَہ + اے + عا + فِیَت }

تفصیلات


فارسی زبان کے اسم 'گوشہ' کے آخر پر 'ہ' ہونے کی وجہ سے ہمزہ زائد لگا کر کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان میں اسم 'عافیت' پر مشتمل مرکب اضافی 'گوشہ عافیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٢ء کو "اودھ پنچ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - امن کی جگہ، پرسکون جگہ۔
"معتبر ترقی پسند ادیب و شاعر . گوشۂ عافیت میں بیٹھ گئے۔"      ( ١٩٩٣ء، افکار، کراچی، فروری، ١٤ )
  • جائے اَمْن