گوشۂ گمنامی

( گوشۂِ گُمْنامی )
{ گو (و مجہول) + شَہ + اے + گُم + نا + می }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے اسم 'گوشہ' کے آخر پر 'ہ' ہونے کی وجہ سے ہمزہ زائد لگا کر کسرۂ اضافت لگایا گیا فارسی صفت 'گمنام' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب اضافی 'گوشۂ گمنامی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٦ء کو "طلیعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - دنیا والوں سے بے تعلق، الگ تھلگ جگہ جہاں کوئی جاننے والا نہ ہو، گمنامی۔
"سب سے اہم کارنامہ گوشۂ گمنامی میں سسکتے ہوئے میر امان علی دہلوی (المعروف میر امن دہلوی) . کو منظر عام پر لانا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، مغرب سے نثری تراجم، ٢٥٧ )