ڈاک خانہ

( ڈاک خانَہ )
{ ڈاک + خا + نَہ }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈاک' کے ساتھ فارسی زبان سے اسمِ ظرفِ مکاں 'خانہ' بطور لاحقہ ظرفی ملانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٠ء میں "فسانۂ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - ڈاک وصول اور روانہ کرنے کا دفتر، پوسٹ آفس، ڈاک گھر۔
"پاکستان کے قیام پر سرینگر کے ڈاکخانہ پر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرایا گیا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٣٩١ )
٢ - مخصوص وضع کی گھوڑا گاڑی جسے ڈاک کہتے ہیں نیز اس کا اڈہ یعنی وہ مقام جہاں سے یہ گاڑی کرایہ پر لی جاتی ہے۔
"رَمزی صاحب کے ڈاک خانے پہونچے، ایک سواری کیا لو گے، "ڈیڑھ روپیہ"      ( ١٨٨٠ء، فسانۂ آزاد، ١٢٩ )
  • Post-office