ڈائن

( ڈائِن )
{ ڈا + اِن }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے جو اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٣٥ء میں "کدام راؤ پدم راؤ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ڈائِنیں [ڈا + اے + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ڈائِنوں [ڈا + اے + نوں (و مجہول)]
١ - بُھتنی : چڑیل
"میرے پاس چارہ اتنا ہے کہ اگر یہ چھ ڈائنیں اور چار بُھوت ٹھکانے لگ جاتے تو مزہ سے اساڑھ پکڑ لیتا۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ٢٦١ )
٢ - (جادو گرنی) جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آنکھوں ہی آنکھوں میں کلیجہ کھا جاتی ہے، ساحرہ۔
"ڈائن، کٹنی تو نے آخر میرے بچے کی جان لے کے چھوڑی۔"      ( ١٩٧٨ء، بے سمت مسافر، ٣٢ )
٣ - بلا جو اپنے بچوں کو آپ کھا جائے ختم کر دے۔
" "ڈائن ماں" بھی زیادہ سے زیادہ اتنا کرتی ہے کہ چند لمحہ کی اذیت پہنچا کر کلیجہ کھا لیتی ہے۔"      ( ١٩٢١ء، گردابِ حیات، ٤ )
٤ - بدصورت اور ہیبتناک عورت، بدشکل، کریہہ المنظر عورت، وہ عورت جسکی شکل ڈراؤنی ہو، بے رحم عورت۔
"برسات نے اپنے دونوں ساتھیوں سے کہا ذرا ٹھہرو، میں بھی اس ڈائن بد زبان سے دو دو باتیں کرلوں۔"      ( ١٩٣٣ء، مضامینِ فراق دہلوی، ٥٢ )
٥ - [ ٹھگی ]  ایسا مقتل یا مدفن جو کسی چوکی یا آبادی کے قریب ہو۔ (مصطلحاتِ ٹھگی)
٦ - [ کنایۃ ]  جعل ساز، دھوکے باز، دل پھینک، لبھانے والی۔
"فحاشی . ایک ایسی آدمخور ڈائن ہے جس کے لیے سماج کی خرابیاں نت نئی غذا مہیا کرتی ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، مغربی شعریات، ٨٠ )
  • A female goblin
  • a witch
  • an old hag who is reputed to have an evil;  an ugly old woman.