ڈبڈ بانا

( ڈَبْڈَ بانا )
{ ڈَب + ڈَبا + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


ڈُوبنا  ڈَبْڈَبانا

پراکرت زبان سے فعل 'ڈُوبنا' کے حاصل مصدر 'ڈوب' کی تخفیف ڈب کی تکرار کے آخر پر 'ا' زائد لگا کر لاحقہ مصدر 'نا' لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور فعل (لازم نیز متعدی) استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٠ء میں "گل عجائب" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - آنکھوں میں آنسو بھر آنا، بھر لانا۔
"حضرت عمرؓ نے بڑھیا کی بات سنی تو ایک بار اللہ کے خوف سے لرز کر رہ گئے، ان کی آنکھوں میں آنسو ڈبڈبا آئے۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٧٩ )