بابل

( بابُل )
{ با + بُل }
( ہندی )

تفصیلات


اصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے اردو میں اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے، ١٧٨٠ء میں سودا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بابُلوں [با + بُلوں (واؤ مجہول)]
١ - باپ، پدر، والد۔
 میرے بابل کو ڈولا سجانے دو، مورے بیرن کو کاندھا لگانے دو یہی ریت جگت کی اے ری سکھی، کوئی آوت ہے کوئی جاوت ہے      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢٦٥ )
٢ - ایک درد انگیز گیت جو دلھن کی رخصتی کے وقت گایا جاتا ہے۔
 جھرمٹ میں، سہیلیوں کے، اٹھتے ہیں قدم وہ گھر کی عورتوں کا بابل گانا      ( ١٩٤٦ء، روپ، ١٥٤ )
  • پِتا
  • اَبُّو
  • پِیو
  • Babel or Babylon