عجز و انکسار

( عِجْز و اِنْکِسار )
{ عِج + زو (و مجہول) + اِن + کِسار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عجز' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگانے کے بعد عربی اسم 'انکسار' ملنے سے مرکب 'عجز و انکسار' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٧٧٢ء کو "دیوان فغاں (انتخاب)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - عاجزی اور فروتنی، منت سماجت کرنا، گڑگڑانا، تواضع سے پیش آنا۔
"ملاقات کے بعد پتہ چلا کہ یہ شخص تو عجز و انکسار کا پیکرہے۔"      ( ١٩٨٨ء، احوال دوستاں، ١٢٧ )