ڈرم

( ڈِرَم )
{ ڈِرَم }
( انگریزی )

تفصیلات


Drum  ڈِرَم

انگریزی زبان سے اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٥٨ء میں "عمرِ رفتہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : ڈِرَمْز [ڈِرَمْز]
جمع غیر ندائی   : ڈِرَموں [ڈِرَموں (و مجہول)]
١ - کسی دھات کا بڑا پیپا جس میں سیّال یا منجمد چیزیں مثلاً پانی، شراب، تیل، گریس وغیرہ بھر کر رکھتے ہیں۔
"دیکھا کہ دو بڑے بڑے ڈرم ویسلین کے رکھے ہوئے ہیں۔"      ( ١٩٥٨ء، عمر رفتہ، ٤٥٥ )
٢ - [ کنایتا ]  آٹا، چاول یا اناج رکھنے کا چھوٹا پیپا، کنستر۔
"اس نے اشارہ کیا کہ اس ڈرم کو دیکھو میں نے جھک کر دیکھا اس میں بمشکل ایک سیر آٹا ہو گا۔"      ( ١٩٨١ء، قطب نما، ٥١ )
٣ - [ موسیقی ]  ایک ساز، ڈھول کی قسم کا آرکسٹرا کا ایک جُز جس میں چھوٹے بڑے ڈھول شامل ہوتے ہیں، طبل۔
"وہ خاص طور پر ہاتھ سے بچانے والے ڈرم اور بانسری بجانے میں بہت ماہر تھیں۔"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ١١٤ )