صفیر

( صَفِیر )
{ صَفِیر }
( عربی )

تفصیلات


صفر  صَفِیر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیاتِ میر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دلکش آواز؛ (خصوصاً) پرندوں کی آواز؛ سیٹی کی آواز۔
 جادوئے شب کو جگاتی ہے صدائے قلقل عمرِ رفتہ کو بلاتی ہے صفیرِ صلصل      ( ١٩٦٢ء، برگِ خزاں، ٢٠٧ )
  • Sound
  • whistling
  • a hissing noise
  • blowing
  • singing