عجب چیز

( عَجَب چِیز )
{ عَجَب + چِیز }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عجب' کے ساتھ فارسی سے ماخوذ اسم 'چیز' لگانے سے مرکب 'عجب چیز' بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٢ء کو "مہذب اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ طنزا ]  احمق، بے وقوف۔
"تم بھی عجب چیز ہو، اتنی دیر سے سمجھا رہا ہوں معمولی بات بھی نہیں سمجھتے۔"      ( ١٩٧٢ء، مہذب اللغات، ٢٤:٨ )
٢ - چالاک۔ (ماخوذ: نوراللغات؛ مہذب اللغات)
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - طرفہ شے، انوکھی چیز، غیر معمولی شے، (عموماً) تعریف کے محل پر۔
"آصف الدولہ کا امام باڑہ بھی عجب چیز ہے . دور دور سے اس کے دیکھنے کو لوگ آتے ہیں۔"١٩٧٢ء، مہذب اللغات، ٢٤:٨