کال[2]

( کال[2] )
{ کال }
( انگریزی )

تفصیلات


Call  کال

انگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤٤ء کو "آدمی اور مشین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کالیں [کا + لیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کالوں [کا + لوں (و مجہول)]
١ - (فون پر کسی کا) بلاوا، گفتگو۔
"سینکڑوں کالیں، سینکڑوں ناکامیاں اور سینکڑوں مسکراہٹیں، لیکن آخر ایک گہرا، ٹھنڈا اور پیارا سانس لے کر بولی . (کوئی جگہ نہیں)۔      ( ١٩٧٥ء، بسلامت روی، ٧٩ )
١ - کال دینا
بلانا، آواز دینا، بلا بھیجنا۔"اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے پر اسے سول نافرمانی کی کال دینی پڑی۔"      ( ١٩٧٧ء، دیدہ ور، ٢٤٨ )
(تاش) فرمائش کرنا، طلب کرنا، ،خواہش مند ہونا، مانگنا، (کسی پتے کی چال)۔"آپ نے تھری نو ٹرمپ. کی کال کیوں دی۔"      ( ١٩٧٤ء،ہمہ یاراں دوزخ، ١٩٥ )