اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عموماً لوہے یا لکڑی کا جنگلا جو حفاظت کے واسطے مکان کے چاروں طرف یا چھت یا زمین گھیرنے اور حد باندھنے کی غرض سے لگا دیتے ہیں۔
"یہ باڑا کٹہرے کی مانند تھا جس کے گرد قد آدم چار دیواری تھی۔"
( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ١٠٤ )
٢ - لکڑی (یا لوہے) کا پنجرہ، جس میں پرندوں یا درندوں کو بند رکھتے ہیں۔
"اپنے باغ کے پھاٹک پر ایک پختہ کٹہرا بنوایا تھا، جس میں لنگوروں کا ایک جوڑا رہتا تھا۔"
( ١٩٨٥ء، تخلیقات و نگارشات، ٢٢ )
٣ - لکڑی کا وہ جنگلا جو عدالت میں ہوتا ہے اور دورانِ جرح ملزم کو، اور گواہوں وغیرہ کو اس میں کھڑا کر کے سوالات کیے جاتے ہیں۔
"ایک زور تو وہ میری صفائی میں بیرسٹری کا گاؤن پہن کر عدالت کے کٹہرے میں آن کھڑے ہوئے۔"
( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٣٦٨ )
٤ - لکڑی کا کام جو پلنگوں کے سرہانے یا پائنتی پر کرتے ہیں، کٹہرا جو پلنگ کے چاروں طرف بنا دیتے ہیں۔
"ڈنڈوں پر چاندی کے خول، گرد کٹہرا، پیچھے کٹاؤ دار تکیہ سارا سونے کا کام کیا ہوا۔"
( ١٨٨٥ء، بزم آخر، ٢٤ )
٥ - لکڑی کی بنی ہوئی جالی دار باڑ، چوبی جنگلا۔
"آہنی صراحی دار منڈیر کا کٹہرا (یاتو) سخت قسم کی پالش کی ہوئی لکڑی کا ہوتا ہے۔"
( ١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت (ترجمہ)، ٤٩ )