گوندھنا

( گُونْدْھنا )
{ گُونْدھ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'گوندھ' کے ساتھ اردو مصدر 'نا' لگانے سے 'گوندھنا' بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "فرسنامۂ رنگین" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کسی خشک چیز (مٹی یا آٹا وغیرہ) کو پانی میں سان کر ہاتھوں سے دبانا یا ملنا، مانڈنا، آٹے میں پانی ملا کر روٹی بنانے کے قابل کرنا، مٹی، میدے یا کسی چیز کے برادے میں پانی یا کوئی رقیق شے وغیرہ ملا کر ملنا۔
"میدہ میں آٹا، نمک اور دو چمچہ گھی ڈال کر گوندھ لیں۔"      ( ١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلوپیڈیا، ٥٥١ )
٢ - مہندی گھولنا۔
 گوندھا تھا مگر مئے میں صنم تو نے شب، اوس کو جو کرتی ہے عاشق کو تری بوئے حنامست      ( ١٨٢٤ء، مصحفی، دیوان (انتخاب رامپور)، ٧٥ )
٣ - شامل کرنا، ملانا۔
"یہ رسم پشتون معاشرے کے ضمیر میں گوندھی گئی ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٤٥ )
٤ - تیار کرنا، ترتیب کرنا۔
"یہ وہ جگہ تھی جہاں ایک نوجوان کے ضمیر کو نئے سرے سے گوندھا اور بنایا جاتا تھا۔"      ( ١٩٨٣ء، دشت سوس، ٩٠ )
  • To knead (dough);  to plait
  • braid;  to plat
  • weave.