گویائی

( گویائی )
{ گو (و مجہول) + یا + ای }
( فارسی )

تفصیلات


گفتن  گویائی

فارسی زبان کے مصدر 'گفتن' سے حاصل مصدر 'گویائی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - نطق، گفتار، بول، چال، بات چیت، گفتگو۔
"اسے پڑھتے ہوئے ایک بے ساختہ گویائی کے شدید خلوص کا احساس ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، آج بازار میں پابہ جولاں چو، ٥٣ )
٢ - بولنے کی طاقت، ناطقہ۔
"اس لیے نہیں کہ نحیف رنزار ہو اور گویائی سے محروم ہو۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ١٠٠ )
٣ - خوش گفتاری، خوش کلامی، شگفتہ۔
"ان کی شاعری کا معیار . تازہ نفس، بے دل گویائی کے لحاظ سے دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں کے ہم عصر شعرا میں اپنا جادو رکھتا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، آج بازار میں پابہ جولاں چلو، ٩ )
  • The act of speaking;  speech
  • conversation
  • talk;  eloquence.