گوہر افشانی

( گَوہَر اَفْشانی )
{ گَو (و لین) + ہَر + اَف + شا + نی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'گوہر' کے ساتھ فارسی مصدر 'افشاندن' سے 'افشاں' لاحقۂ صفت کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'افشانی' بنا۔ اردو میں 'گوہرافشانی' بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - موتی بکھیرنا، موتی برسانا، (کنایۃ) خوش بیانی، خوش الحانی، تعریف و توصیف۔
"نہایت نفاست کے ساتھ خوشبودار پیک تھوک کر گوہر افشانی کے لیے تیار ہوئے۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٣٤ )