گہری دوستی

( گَہْری دوسْتی )
{ گَہ (فتحہ مجہول گ) + ری + دوس (و مجہول) + تی }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت 'گہری' کے ساتھ فارسی اسم 'دوست' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے دوستی بنا۔ مرکب 'گہری دوستی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "چند ہم عصر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مضبوط دوستی، پکی دوستی، بے حد یارانہ۔
"ڈپٹی صاحب نے کہا ان سے میری گہری دوستی ہے۔"      ( ١٩٩١ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٢٢ )