صلح حدیبیہ

( صُلْحِ حُدَیبِیَہ )
{ صُل + حے + حُدَے (ی لین) + بِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکبِ اضافی ہے۔ عربی سے اسم مشق 'صلح' بطور مضاف کے ساتھ کسرۂ اضافت بڑھا کر عربی ہی سے اردو میں دخیل اسم علم 'حدیبیہ' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨١٤ء کو "مثنوی برق لامع" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - سن 6، ہجری میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش سے حدیبیہ کے نام سے معروف ہے۔
"لیکن بظاہر صلح حدیبیہ کو جب کفار نے توڑ ڈالا اس کے بعد اور اسی کے متعلق یہ واقعہ معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩١٤ء، مکاتیبِ شبلی، ٥١:٢ )