صلح جو

( صُلْح جُو )
{ صُلْح + جو }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صلح' کے ساتھ فارسی مصدر 'جستن' سے فعل امر 'جو' بطور لاحقہ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٨٤ء کو "مقدمۂ تحقیق الجہاد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - صلح پسند، صلح کا متلاشی، صلح کا خواہاں۔
"اب تمہارا رویہ اچانک بہت صلح جُو گیا ہے۔"      ( ١٩٧٧ء، خوشبو، ١٢٨ )
  • دوست
  • امن پسند
  • آشتی پسند