{ صلا (ا بشکل و) + تُت (ا، ل غیر ملفوظ) + تَس + بِیح }
(
عربی
)
تفصیلات
عربی زبان سے مرکبِ نسبتی ہے۔ عربی سے مشتق دو اسما 'صلوۃ' اور 'تسبیح' کے درمیان 'ال' بطور حرف تخصیص لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور ١٨٧٧ء کو "توبۃ النصوع" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک قسم کی نمازِ نفل جس میں قیام میں پندرہ بار اور باقی چھ جگہ رکوع، قومہ، سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کے مقام پر اور دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ کر دس دس بار سبحان اللہ والحمد اللہ و لا الہ الہ اللہ واللہ اکبر پڑھنا ہوتا ہے۔
"نعیم نے نماز عشا سے فارغ ہو کر صلٰوۃ التسبیح کی نیت باندھی تو آدھی رات ہو گئی۔"
( ١٨٧٧ء، توبۃ النصوح، ٣٢١ )