صلوۃ الخوف

( صَلٰوۃُ الْخَوف )
{ صَلا (ا بشکل و) + تُل (ا غیر ملفوظ) + خَوف (و لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب نسبتی ہے۔ عربی سے مشتق دو اسما 'صلوۃ' اور 'خوف' کے درمیان 'ال' بطور حرفِ تخصیص لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٠ء کو "تذکرۃ الکرام" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - خوف کے عالم کی نماز جو لڑائی کے میدان میں پڑھی جاتی ہے۔
"صلوۃ الخوف جہاد کے ساتھ مخصوص ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، انتخابِ الہلال، ١٣٦ )