صلیبی جنگ

( صَلِیبی جَنْگ )
{ صَلی + بی + جَنْگ (ن غنہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم صفت 'صلیبی' کے ساتھ فارسی اسم کیفیت 'جنگ' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٥ء کو "جدید قانونِ بین الممالک کا آغاز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ جنگ جو یورپ کے عیسائیوں نے مسلمانوں کے خلاف یروشلم (بیت المدس) فتح کرنے کے لیے کی (یہ تعداد میں سات تھیں)، مسیحی | جہاد۔
"ماضی میں یورپ کی طرف سے صلیبی جنگیں مسلط ہونے پر مسلمانوں نے اس نتیجہ پر پہونچنے میں ذرا بھی ہچکچکاہٹ محسوس نہیں کی کہ جنگ ناگزیر ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٨ )
  • Crusade