عذاب دوزخ

( عَذابِ دوزَخ )
{ عَذا + بے + دو (و مجہول) + زَخ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عذاب' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم ظرف مکاں 'دوزخ' لگانے سے مرکب 'عذاب دوزخ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٨ء کو "نگار، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - وہ تکلیف جو دوزخ میں بداعمالیوں کے سبب ہو گی۔
"نوگرفتارانِ مصیبت کو کچھ روز مشاہدات زنداں میں عذاب دوزخ کا نمونہ نظر آتا ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی، جون، ٣٣ )