عذاب الیم

( عَذابِ اَلِیم )
{ عَذا + بے + اَلِیم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عذاب' کے آخر پر کسرۂ صفت لگانے کے بعد عربی سے ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل 'الیم' لگایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٥١ء کو "کلیات مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - المناک عذاب، درد ناک عذاب، تکلیف دینے والا عذاب۔
"میں چھ مہینے اس عذاب الیم سے جس میں آج کل مبتلا ہوں محفوظ رہا۔"      ( ١٩٠٦ء، مکتوباتِ حالی، ٦٥:١ )