صنعت کاری

( صَنْعَت کاری )
{ صَن + عَت + کا + ری }

تفصیلات


عربی، فارسی اسما سے مرکب 'صنعت کار' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے 'صنعت کاری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٣٣ء کو "بخاروں کا اصولِ علاج" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صناعی
"پیچیدہ افعال میں سے ایک فعل تولیدِ حرارت بھی ہے جس سے قدرت کی حکمت و صنعت کاری کا پتہ چلتا ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، بخاروں کا اصولِ علاج، ٤ )