صنعت تضاد

( صَنْعَتِ تَضاد )
{ صَن + عَتے + تَضاد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ عربی سے مشتق اسم 'تضاد' کے ساتھ کسرۂ اضافت بڑھا کر عربی ہی سے اسم مشتق 'تضاد' ملنے سے مرکب بنا۔ مذکور ترکیب میں 'صنعت' مضاف اور 'تضاد' مضاف الیہ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٨١ء کو "بحرالفصاحت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - [ شاعری ]  کلام میں ایسے الفاظ استعمال کرنا جن کے معنی آپس میں ایک دوسرے کی ضد اور مقابل ہوں۔
"میر اکبر حسین صاحب کا فلسفہ اپنی صنعتِ تضاد میں ممتاز ہے۔"      ( ١٩٢٠ء، بریدِ فرنگ، ١٢٦ )