صناعت

( صَناعَت )
{ صَنا + عَت }
( عربی )

تفصیلات


صنع  صَناعَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٤٦ء کو "تذکرۂ اہل دہلی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : صَناعَتیں [صَنا + عَتیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : صَناعت [صَنا + عات]
جمع غیر ندائی   : صَناعَتوں [صَنا + عتوں (و مجہول)]
١ - دستکاری، پیشہ، حرفہ، ہنر، کام، فن۔
 پیشہ سیکھیں کوئی فن سیکھیں صناعت سیکھیں کشت کاری کریں آئینِ فلاحت سیکھیں      ( ١٩٦١ء، جدید شاعری، ١٦١ )
٢ - [ علم معانی و بیان ]  وہ علم جس کا تعلق کیفیتِ عمل سے ہو جیسے منطق؛ (علم یا فن میں) نکتہ آفرینی۔
"مذہب، زبان، فلسفہ، صناعت، اخلاق ساری ترقی کے لیے جن قوائے نامیہ کی بھی ضرورت ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، حیاتِ سلیمان، ١١٦ )
  • مَہارَت
  • Art
  • trade
  • profession