فعل لازم
١ - اپنی جگہ سے حرکت کرنا، جُنبش کرنا، ہلنا۔
"پہاڑ ہلے اور ڈول گئے۔"
( ١٩٣٤ء، خیال (نصیر حسین)، داستانِ عجم، ١٤١ )
٢ - گھومنا، چکر کاٹنا۔
ہلکی ہلکی لہریں نیلم پانی میں دھیرے دھیرے ڈولے یا قوتی نبّا
( ١٩٧٧ء، خوشبو، ١٧١ )
٣ - مارا مارا پھرنا، آوارہ پھرنا۔
اِسی عذاب میں بھلوک در بدر ڈولا کمر پہ دودھیا بھٹوں کا ڈالکر جہولا (جھولا)
( ١٩٢١ء، پتنی پرتاب، ٩١ )
٤ - ٹہلنا، پھیرا لگانا، جائزہ لینا، گشت کرنا۔
"رات دن ہمارے گاؤں میں ترک سوار ڈولا کرے ہیں۔"
( ١٨٦٨ء، رسوم ہند، ١٦٤ )
٥ - سمت بدلنا، گھومنا پھرنا، منڈلانا۔
"کالے کہیں جھکی جھکی ساون کی گھٹائیں . پُون سی ڈولتی پھرتی اِدھر اُدھر۔"
( ١٩٤٧ء، دو نیم، ١٧١ )
٦ - اِدھر اُدھر بھٹکتا پھرنا، درپے ہونا، لہرانا، جُھومنا۔
"شیرانی کی بیوی کٹی پتنگ کی طرح ڈولتی اپنے کوٹھے میں چلی گئی۔"
( ١٩٨٦ء، جوالا مُکھ، ٦٨ )
٧ - پس و پیش میں ہونا، متزلزل ہونا، اگر مگر کرنا۔
ابھی سے تم ڈولنے لگے ہو ابھی سے سکھ کے مقابلے میں صعُوبتیں تولنے لگے ہو
( ١٩٨٦ء، بے آواز گلی کوچوں میں، ٤٨ )
٨ - لڑ کھڑا کر چلنا، ڈگمگانا۔
گرتے ہوئے سنبھلتے ہوئے ڈولتے ہوئے آئے فضائے شوق میں راس گھولتے ہوئے
( ١٩٨١ء، بادسبک دست، ١٨٧ )
٩ - مٹرگشت کرنا، سیرو تفریح کرنا۔
ہری بھری وادی میں ڈولے جیسے ماں کے دوارے اس کا سینہ صاف سجیلا مندری کا سا نگینہ
( ١٩٨٥ء، درپن درپن، ١٧١ )
١٠ - (جھولے پالنے میں) جھولنا، آنگن میں چلنا پھرنا۔
اصغر پیارے ماں سے بول سکھے ہونٹ اپنے ٹک کھول گھر کے آنگن میں اب ڈول خالی تیرا پالنا
( کرم علی (سہ ماہی) تحریر، دہلی، ١، ١٤:١ )
١١ - ارادے میں لغزش پیدا ہونا۔
"کیسا کیسا رشی ناری کو دیکھ کر ڈول گیا۔"
( ١٩٨٥ء، خیمے سے دور، ٦٧ )
١٢ - بچوں کی مانند رک رک کر چلنا، آگے پیچھے پھرنا۔
چاہت کے مارے بطخے کی مانند ڈولنا پر اپنے پھڑ پھڑاتا وہیں پیچھے ہو لیا
( ١٩٨٤ء، قہر عشق، ٢٦٥ )