ڈیرے دار

( ڈیرے دار )
{ ڈے + رے + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ڈیرا کی واحد غیر ندائی 'ڈیرے' کے ساتھ فارسی مصدر داشتن سے فعل امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٩٠٤ء کو "آفتابِ شجاعت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خیمہ نصب کرنے والا، خاندانی طوائف جس کے ساتھ اس کا عملہ ہو نیز اس کی مستقل رہائش کی جگہ جہاں موسیقی وغیرہ کی تربیت دی جائے، خوشحال کسبی۔
"ڈیرے دار طوائفوں کا مختصر سا تذکرہ بے جا نہ ہو گا۔"      ( ١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٥٥ )