ازل

( اَزَل )
{ اَزَل }
( عربی )

تفصیلات


ازل  اَزَل

عربی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - آغاز آفرینش، ابتدائے زمانہ۔
 اگر عاشق سے نفرت تھی تو یہ علت ہی کیوں پالی پسند آیا تمھیں ناحق ازل میں خوبرو ہونا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٢٣ )
٢ - مدت جس کی ابتدا نہ ہو۔
 علم کو سمجھوں ازل سے تو ازل سے ہے خدا پھر یہ مابعد خدا قبل ملک چیز ہے کیا      ( ١٩٧٦ء، مراثی نسیم، ٩٠:٢ )
  • eternity without beginning (opp. to abad);  existence from eternity;  beginning
  • source
  • origin